یـاسر ۔۔۔۔۔۔۔ وہ ۔۔۔ اور ۔۔۔ مـیں

(چوتھا حصہ)

                کچھ دیر تک وہ مـیری منی کی مہک اِن ہیل کرتی رہی پھر وہ اُٹھی اور مجھے ٹاٹا کر کے  پلیٹ سمـیت واش رُوم مـیں گُھس گئ ۔۔۔ چونکہ ویسے بھی مـیرا  اب وہاں کوئ کام نہ تھا سو مـیں بھی چپکے سے وہاں سے نکل آیـا  پھر مجھے رابعہ کا خیـال آ گیـا سوچا  اس کو تھوڑا اور ڈھونڈ لوں ۔۔ پھر سوچا وہ اس وقت نہیں ملی تو  اب کہاں ملے سو مـیں نے  اس کو ڈھونڈنے کا ارادہ ترک کیـا اور واپس  مہندی والے فنگشن مـیں جا کر اس  کا حصہ بن گیـا ۔۔۔                        
وہاں جا کر جیسے ہی مـیں لیڈیز مـیں کھڑا ہوا تو ایک دفعہ پھر مجھے رابعہ یـاد آ گئ ۔۔۔ رابعہ سے پھر مجھے اس کی گانڈ کی نرمـی ، انکل yum story گانڈ کے سُوراخ کی گرمـی اور اس موری مـیں لن پھسانے کی  اس کی مہارت یـاد آ گئ واہ ۔۔۔ مہارت سے وہ اپنی بنڈ مـین لن کی ٹوپی پھنساتی تھی ۔۔۔ پھر یـاد آیـا کہ وہ تو شادی شدہ ہے اور مـیں نے اس کا خاوند دیکھا تھا اس کا خاوند بھی ٹھیک ٹھاک ہی تھا ۔۔۔ ٹھیک ٹھاک سے یـاد آیـا جو ظاہراً ٹھیک ٹھاک لگتے ہیں وہ عموماً ۔۔۔۔۔ ہی کمزور نکلتے ہیں رابعہ کے بارے مـیں سوچتے سوچتے اچانک خیـال آیـا کہ کہیں وہ " بچہ گھوپ " تو نہیں (بچہ گھوپ سے مُراد یہ کہ بعض بڑی عمر کی خواتین کم سن لڑکے پسند کرتی ہیں ہم اپنی اصطلاع مـیں ان کو بچہ گھوپ کہتے تھے ) پھر زہن مـیں آیـا کہ اگر وہ بچہ گھوپ ہوئ تو ۔۔۔۔ پھر مـیں نے اپنے بارے مـیں سوچا اور خود کو بچہ تو نہیں البتہ لڑکا ضرور  کہہ سکتا تھا ۔۔۔ پھر لڑکے سے یـاد آیـا کہ ربعہ اگر واقعہ ہی بچہ گھوپ ہے تو وہ یـاسر کی بجاۓ ضرور مجھے پسند کرے اس کی وجہ یہ تھی کہ مـیرا لن یـاسر کے لن سے ڈبل یـا ٹرپل ٹائم بڑا اور موٹا تھا ۔۔۔ اور اب تو اس نے مـیرا لن اپنی گانڈ مـیں لے کر اندازہ بھی لگا لیـا تھا کہ یہ کتنا تگڑا اور مضبوط لن ہے ۔۔۔ غرض وہ جس اینگل سے بھی جائزہ لے (سکیس کے بارے مـیں ) تو مـیرا پلڑا یـاسر سے بہُت بھاری نکلتا  تھا اور مـیرا خیـال مـیں اس کی بیسٹ چوایئس مـیں ہی  ہونا چاہئے تھا ۔۔۔۔ یہ سوچتے سوچتے پتہ نہیں کیوں  مـیرا زہن رُوبی کی طرف چلا گیـا  کہ وہ قدر شاندار، حسین  مگر  تھوڑی کریزی    لڑکی تھی  اور وہ جتنی کریزی تھی اُتنی ہی سنکی بھی  تھی مگر عام حالات وہ بلکل نارمل لگتی  تھی  ۔۔۔۔ کریزی سے یـاد آیـا کہ اس کی سونگھنے والی حِس قدر رِچ تھی اور کیسے اسے پتہ چل جاتا تھا کہ بندہ چھوٹنے والا ہے  یـا چُھوٹ چکا ہے بڑی ہی حیرت انگیز بات تھی ۔۔۔ سونگھے سے یـاد آیـا کہ اس قسم کا ایک کیس مـیرے ساتھ پہلے بھی ہو چکا تھا وہ بھی مـیچور لڑکی تھی اور مـیرے بدن سے نکلنے ولی بُو کی بڑی دیوانی تھی پھر مجھے اپنے ایک گُرو کا قول یـاد آیـا کہ جس لڑکی مـیں سیپاور بہت زیـادہ ہو اور اس کی شادی ٹائم پر نہ ہو اور وہ ہو بھی شریف تو وہ ایسی ہی عجیب و غریب  نفسیـاتی اُلجھنوں مـیں پھنس جاتی ہے ۔۔۔
Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

 نفسیـاتی سے پھر مـیرا خیـال رابعہ کی طرف چلا گیـا ۔۔ پھر وہاں سے ہوتا ہوا خیـال دوبارہ رابعہ کی نرم بُنڈ کی طرف چلا گیـا ۔۔۔۔ اس کی بُنڈ رُوئ کی طرح نرم تھی ۔۔۔۔۔۔ بُنڈ کا خیـال آتے ہی لن صاحب نے ایک دفعہ پھر ایک زور دار  انگڑائ لی اور کھڑا ہو گیـا لیکن اب مہندی والا  فنگشن بھی انیڈ پر پہنچنے والا  تھا اور عین ٹائم پر مـیرا لن کھڑا ہو گیـا تھا اور بیٹھنے کا نام نہیں لے رہا تھا جبکہ فنگشن کے بعد عوام کو کھانا کھلانے کی ساری زمہ داری ہمارے کندھوں پر تھی سو جب مـیں نے دیکھا کہ یہی طور بھی بیٹھنے کا نام نہیں لے رہا تو پھر  مـیں نےاپنے لن کو  کھڑی حالت مـیں اپنی شلوار کے نیفے مـیں پھنسا لیـا اور وہاں سے چل دیـا ۔۔۔ ابھی مـیں راستے مـیں ہی تھا کہ بڑے ملک صاحب آتے ہوۓ دکھائ دیۓ مجھے دیکھتے ہی بولے سب ریڈی ہے نہ پتر ؟ ۔۔  جبکہ پُتر کو لن کا پتہ تھا کیونکہ مـیں نے تو اپنا سارا ٹائم   خواتین  کے کے چکر مـیں ہی گزار دیـا تھا اور ایک دفعہ بھی دیگوں والے کے پاس نہ گیـا تھا تاہم مـیں نے وہاں پر یـاسر کی ڈیوٹی لگائ ہوئ تھی اور  مجے پوری امـید تھی کہ یـاسر نے سارا بندوبست کیـا ہو گا ۔۔ یہ سوچ کر مـیں نے ملک صاحب کو بڑے اعتماد سے کہا ۔۔۔ ہر چیز ریڈی ہے ملک صاحب بس پروگرام ختم ہونے کا انتظار ہے تو وہ سر ہلا کر چلا گیـا اور ان کے جاتے ہی مـیں نے دوڑ لگائ اور دیگوں والے کے پاس پہنچ گیـا دیکھا تو یـاسر پہلے سے وہاں کھڑا تھا اسے دیکھ کر مـیری جان مـیں جان آئ اور مـیں نے اسے دیکھتے ہی پوچھا ۔۔۔ کھانے کی کیـا پوزیشن ہےتو وہ بولا ایک دم اوکے ہے باس ۔۔۔ پھر وہ مـیرے پاس آ گیـا اور بڑے رازدرانہ انداز مـیں پوچھے لگا ۔۔۔ استاد جی وہ خاتونتھی ؟

Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

       تو مـیں نے اس سے جھوٹ بولتے ہو  کہا یـار اسی کا تو پیچھا کرتے کرتے مـیں خوار ہو گیـا تو وہ بولا ایک بات ہے استاد جی وہ جو کوئ بھی تھی ۔۔۔ پر تھی بڑی ی اور گرم  خاص طور پر اس کی بُنڈ تو  کمال کی   نرم تھی ۔۔۔ تو مـیں نے کہا بہن یکا پھر مزے کیوں نیں کیے ؟ تو وہ کہنے لگا ۔۔۔ آپ کو تو پتہ ہی ہے مجھے بڑی عمر کی لیڈیز بلکل بھی پسند نہیں ہیں ۔۔۔ ہاں اگر وہ کوئ کم سِن حسینہ ہوتی تو انجواۓ کیـا جا سکتا تھا ۔۔۔ پھر مـیں نے اس کو کہا تم یہاں ہی ٹھہرو مـیں زرا پروگرام کا جائزہ لیکر آتا ہوں ۔۔ اور وہاں سے واپس چل پڑا راستے مـیں پھر بڑے ملک صاحب سے مڈ بھیڑ ہو گئ دیکھتے ہی بولے کیـا صورتِ حال کیـا ہے  تو مـیں نے جواب دیـا کہ ہر چیز ریڈی ہے بس انتظارہے تو مہندی کے ختم ہونے کا ہے تو وہ بولے بیٹا اگر عورتوں کا بس چلے تو وہ یہ فنگشن ساری رات جاری رکھیں۔۔۔ پر یـار  اوپر چھت پر  مرد حضرات  کو بڑی کالی (جلدی) پڑی ہوئ  ہے اس لیۓ تم مـیرے ساتھ آؤ کہ یہ فنگشن ختم کرائیں ۔۔ اور مـیں ملک صاحب کے ساتھ چل پڑا عورتوں والی سایئڈ پر جا کر وہ ایک جگہ رُک گۓ اور مجھ سے بولے بیٹا جاؤ زرا سُلطانہ کو تو بُلا کر لاؤ کہ مـیں  اس کو پروگرام  ختم کرنے کا بولتا ہوں سلطانہ کا نام سُن کر پھر مـیری گانڈ پھٹ گئ اور مـیں نے جواب دیـا ملک صاحب سُطانہ کی بجاۓ چاچی کو نا بُلا لوں ؟

 تو وہ بولے نہیں یـار تمھاری چاچی اتنے جوگی نہیں کہ  وہ یہ پروگرام ختم کروا سکے اس لیۓ تم جاؤ اور سلطانہ بیٹی کو ہی بُلا کر لاؤ ۔۔۔ مرتا کیـا نہ کرتا ۔۔۔۔ سو طوہاً و کرہاً مـیں پنڈال کے اندر گیـا اور تھوڑا اندر جا کر دیکھا تو سامنے رُوبی کھڑی تھی اسے دیکھ کر شُکر کیـا اور پھر اس کو بُلا کر کہا کہ سُلطانہ کو بُلاۓ سن کر بولی ۔۔۔ مـیں اسے تمھارے پاس لاتی ہوں تم نے یہاں  سے جانا نہیں ہے  ۔۔۔۔۔ تو مـیں نے کہا روبی جی آپ کو ۔۔۔ تو وہ بولی ارے ڈفر اس مـیں کوئ حکمت ہے تو رکنے کا کہہ رہی ہوں نا ۔۔۔ پھر بولی خبردار یہاں سے ہلنا نہیں ۔۔ اور جا کر سلطانہ کو لے آئ ۔۔۔  
Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 
 
سُلطانہ کو کو دیکھتے ہی طبیعت خوش ہو گئ کہ مہندی والے سُوٹ مـیں وہ بڑی غضب لگ رہی تھی – روبی نے  پتہ نہیں  اس کو کیـا کہا تھا کہ وہ مجھے دیکھ کر خلافِ توقع تپی نہیں اور نہ ہی کوئ طعنہ مارا ۔۔۔۔ بس مـیرے پاس آ کر کھڑی ہو گئ اور بولی جی فرمائیے  تو مـیں نے شرارت سے کہا سُلطانہ جی آپ کے لیۓ دو اطلاعیں لایـا ہوں تو وہ قدرے خشک لہجے مـیں بولی جو کہنا ہے جلدی کہو مجھے اور بھی کافی کام ہیں تو مـیں نے کہا کہ اطلاع نمر 1 یہ ہے کہ آپ اس سوٹ مـیں بڑی قیـامت لگ رہی ہیں اور مـیرا جی کرتا ہے ۔۔۔ پھر آگے سے  مـیں دانستاً خاموش ہو گیـا اور ایک ٹھنڈی سانس بھری ۔۔۔ مـیری یہ حرکت دیکھ وہ بولی زیـادہ ڈرامہ کرنے کو کوئ ضرورت نہیں اب دوسری بات بولو ۔۔ لیکن مـیں نے اس کی آنکھوں مـیں اپنے ڈرامے کا اثر دیکھ لیـا تھا لیکن نے مـیں نے ظاہر نہیں کیـا ۔۔۔ اور بولا دوسری بات یہ کہ باہر آپ کے ابو آۓ ہیں اور آپ کو بُلا رہے ہیں ابو کا  نام سنتے ہی وہ کہنے لگی پہلے بتانا تھا نا اور تقریباً بھاگ کر پنڈال کے دروازے کی طرف گئ اس کے پیچے پیچھے مـیں بھی چلا گیـا ۔۔۔۔   باہر پہچ کر وہ ملک صاحب کے پاس گئ اور بولی جی ابو آپ نے بُلایـا تھا ؟ تو ملک صاحب کہنے لگے پُتر لوگ تنگ پڑ گۓ ہیں اور ان کا بھوک کے مارے بُرا حال ہے ۔۔۔ مربانی کر کے اپنے  فنگشن کو ختم کرو کہ لوگ کھانا کھائیں اور پھر صبح جانا بھی تو  ہے نا۔۔ سُن کر بولی ٹھیک ہے ابا ۔۔۔بس  دس پندرہ منٹ اور دے دیں تو ملک صاحب مُسکرا کر بولی ۔۔ یـاد رکھنا پُتر دس منٹ کا مطلب دس منٹ ہی ہے پھر مجھ سے مخاطب ہو کر بولا شاہ پُتر تم ان کے ساتھ جاؤ اور ٹھیک دس منٹ بعد برتن لگانا شروع کر دینا اتنے مـیں مـیں مردانہ پارٹی مـیں  کھانا لگوا لیتا ہوں ۔۔ اور وہ وہاں سے چلے گۓ ان کو جاتے دیکھ کر سُلطانہ بھی چلنے لگی اور سُلطانہ کے پہچھے پیچھے مـیں بھی یتیموں کر طرح چلنے لگا تھوڑی ہی دُور جا کر اسے اس بات کا احساس ہو گیـا اور وہ مجھ سے بولی یہ کیـا تم یتیموں کر طرح مـیرے پیچھے پیچھے آ رہے ہو جاؤ اپنا کام کرو تو مـیں نے کہا جی آپ کے پیچھے آنے کا آپ کے والد صاحب نے کہا ہے اور دوسرا یہ کہ مـیں آپ کے حسن مـیں اتنا کھو گیـا ہوں کہ مجھے کوئ اور راستہ دکھائ نہیں دے رہا پھر مزید گپ مارتے ہوۓ بولا کہ تمھارے حُسن نے مجھے بُری طرح سے اپنی گرفت مـیں لے لیـا ہے سو مـیں چاہوں بھی تو ادھر اُدھر نہیں جا سکتا ۔۔۔ اور مـیں نے دیکھا کہ مـیری فلیٹری اپنا کام کر گئ تھی ۔۔۔  کیونکہ مـیری بات سن کر سلطانہ شرم سے لال ہو گئ اور بولی تم بڑے بدتمـیز ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہاں سے بھاگ گئ ۔۔۔۔۔۔۔۔

Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

مـیں بھی ڈھیٹ عاشق کی طرح اس کے پیچھے پیچھے چل پڑا ۔۔۔ سلطانہ نے حسبِ وعدہ دس کی بجاۓ پندرہ  بیس منٹ بعد جیسے تیسے  مہندی کے فنگشن کو ختم کیـا اور مجھ سے کھانا لگانا کا بولا ۔۔۔ اس دوران وہ مسلسل مجھے دیکھ دیکھ کر مُسکراتی رہی لیکن رش کی وجہ سے اس کے ساتھ مزید کوئ بات نہ ہو سکی اور پھر کھانا کھلانے کے بعد ہم نے خود بھی کھانا کھایـا۔ نائ کو فارغ کیـا  اور پھر  اپنے اپنے گھروں کو چلے گۓ ۔

   اگلا دن بارات کا تھا اور  چونکہ بارات نے گوجرانوالہ جانا تھا اس لیۓ بڑے ملک صاحب نے سب کو صبع 10 بجے کا ٹائم دیـا تھا کہ جتنی جلدی    چلیں گے اتنا ہی اچھا ہو گا چنانچہ مـیں دس  کی بجاۓ  ساڑے دس بے تیـار شیـار ہو کر ملکوں کے گھر گیـا تو وہ وہاں بارات کا رواں دھواں ہی نہ تھا ادھر ادھر جھانک کر دیکھا تو کوئ ناشتہ کرتا ہوا ملا اور کوئ نہانے جا رہا تھا دیکھ کر بڑا پریشان ہوا اور وہاں سے واپس آگیـا اور سیدھا رفیق کے گھر جا کر اس کی بیل دی تو جواب مـیں اس کی امـی نے دروازہ کھولا ۔۔ اور خلافِ معمول بولیں   جی بیٹا ؟ تو مـیں نے رفیق کے بارے مـیں پوچھا  وہ کچھ اپ سیٹ لگ رہی تھیں تاھم پوچھنے پر بتایـا کہ تمھارا دوست تو بڑا سخت بیمار ہے اور مـیرے لیۓ راستہ چھوڑ دیـا ۔۔ رفیق کی بیماری کا سُن کر مـیں کچھ پریشان ہو گیـا اور سیدھا اس کے رُوم مـیں چلا گیـا دیکھا تو وہ چادر اوڑھے لیٹا تھا مجھے دیکھ کر مُسکرا دیـا اور مـیں نے اس کا حال پوچھا تو وہ کچھ ناراضگی سے بولا تم نے رات مـیرے ساتھ اچھا نہیں کیـا خود تو عورتوں مـیں گھسے رہے اور مجھے مردوں مـیں لگا دیـا تو مـیں نے جواب دیـا یـار تم بھی ادھر آ جاتے نا تو وہ بولا آ تو جاتا پر  مـیں بڑے ملک صاحب  کی نظروں مـیں آ گیـا تھا اس لیۓ انہوں نے مـیری خوب ماری ہے اسی لیۓ مـیری کچھ طبیعت ناساز ہے پھر بولا ویسے اتنی ہے نہیں جتنی مـیں پوز کر رہا ہوں تو مـیں نے پوچھا اس کی کیـا وجہ ہے تو کہنے لگا کچھ وجہ ہے نا

Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

 ۔۔۔ پھر بولا  تو سُنا  لیڈیز کی طرف رہنے سے تم نے کچھ کیـا ہے  تو مـیں نے کہا ۔۔ مـیں نے کیـا کرنا تھا تم تو جانتے ہی ہو ہم نے شرافت  سے رہنے کی کی قسم کھائ ہے مـیری بات سُن کر وہ بھنا کر بولا تم نے مـیرے لن کی قسم کھائ ہے بہن چودا مجھے یـاسر نے سب بتا دیـا تھا پھر ہولے سے بولاتھی وہ جس کے ساتھ تم نے رات گلُ چھڑے اُڑاۓ ہیں تو مـیں نے گردن کو نفی مـیں ہلاتے ہوۓ کہا یـار  مـیں نے تو بڑی دوڑ لگائ تھی پر    اس  کافر حسینہ کا کچھ پتہ نہیں چلا ۔ تو وہ کہنے یـار تم تو تم تو جانتے ہو کہ  یـاسر قدر حسین و جمـیل لڑکا ہے ہو نا ہو  یہی بچہ گھوپ لیڈی کا کام ہے جس طرح ہم لڑکیوں کے پیچھے خوار ہوتے ہیں تو دوست مـیں نے سنا ہے اسی طرح کچھ آنٹیـاں بھی لڑکوں کو گھیرتی ہیں اور مجھے یہ ہنڈرڈ پرسنٹ یہی کیس لگ رہا ہے ابھی ہم یہی باتیں کر رہے تھے کہ رُوبی کمرے مـیں نمودار ہوئ اور مجھے دیکھ کر بولی آہا ۔۔۔ لاٹ صاحب تو تیـار بھی ہو گۓ ۔۔۔ پھر کہنے لگی باۓ دا وے یہ ٹو پیس تم پر خاصہ جچ رہا ہے تو مـیں نے کہا آپ اصل بات بتاؤ مجھے کرنا کیـا ہے تو وہ کہنے لگی   لاٹ صاحب مـیں تمھارا ہی انتظار کر رہی تھی کیونکہ   رفیق تو  بیمار ہے اس لیۓ اب تم پلیزجلدی سے اٹھو اور  مجھے بازار سے ریڈ اور پنک کلر کے چار کیچر لا دو تو مـیں نے کہا ۔۔۔ دیکھیں جی چاہے آپ ناراض ہوں یـا راضی پر مـیں ایک ہی باربازار  جاؤں گا اس لیۓ آپ اچھی طرح سوچ کر بتائیں کہ مجھے بازار سے کیـا کیـا لانا ہے ۔۔۔ مـیری بات سُن کر وہ قدرے غصہ سے بولی  بڑا نخرہ ہے تمھارا پھر سوچ مـیں پڑ گئ اور بولی ۔۔۔ اوکے تم تھوڑی دیر بعد مـیرے روم مـیں آؤ اتنی دیر مـیں مـیں ری چیک کر لیتی ہوں کہ مجھے بازار سے کیـا کیـا منگوانا  ہے اور وہاں سے چلی گئ  ۔۔۔
Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

اب مـیں نے رفیق سے پوچھا ہاں سالے اب بتا وجہ سے تم بارات کے ساتھ نہیں جا رہے ؟ تو وہ کہنے لگا یـار جی انتی دور جانے کا  ایک تو اپنا  مُوڈ بھی  نہیں ہے دوسرا چونکہ سارے گھر والے جا رہے ہیں اس لیۓ مـیں نے اور یـاسر نے اپنا پروگرام بنا لیـا ہے پھر وہ بستر سے اُٹھا اور مجھے آنکھ مار کر  بولا یـار تُو بھی نا جا۔۔۔  ہم مل کر موج کریں گے  تو مـیں نےجواب دیـا کہ سوری یـار  مـیں  نہیں رہ  سکتا اس کی وجہ یہ ہے کہ تمھارے اور یـاسر کے سارے گھر والے جا رہے ہیں اس لیۓ تم لوگ نا بھی جاؤ تو کوئ فرق نہیں پڑے گا اس کے بر عہمارے گھر سے صرف مـیں ہی جا رہا ہوں  اور مـیں بھی نہ گیـا تو  ملکوں کا بہت بڑا گلہ آ جاۓ گا  اس لیۓ تم جانتے ہی ہو کہ مـیںی صورت بھی نہیں رُک سکتا مـیری بات سُن کر رفیق  قدرے ناراضگی سے بولا ۔۔۔ لن پے چڑھ اور جا گوجرانوالہ ۔۔۔ اس سے قبل کہ مـیں کچھ کہتا رُوبی کی آواز آئ ۔۔۔ لاٹ صاحب ۔۔۔ جلدی آؤ ۔۔  مجھے دیر ہو رہی ہے روبی کی آواز سُن کر رفیق مجھ سے بولا  بولا ۔۔ جلدی جا یـار ورنہ آپی ابھی طوفان کھڑا کر دے گئ۔
 اور مـیں فوراً روبی کے پاس چلا گیـا دیکھا تو اس کے ہاتھ مـیں ایک پیپر تھا اور  وہ دروازے سے مـیری ہی طرف نکل رہی تھی ۔۔ مجھے دیکھ کر بولی جلدی سے یہ چیزیں لے آؤ تو مـیں نے کہا روبی جی یہ فائنل لسٹ ہے نا ؟ تو وہ کہنے لگی ابھی تک تو فائنل ہے اور پھر بولی مـیرا منہ کیـا دیکھ رہے ہو اب دفعہ بھی ہو جاؤ۔۔۔۔
Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

اور مـیں نے اس کے ہاتھ سے سامان کی  لسٹ لی اور بازار چلا گیـا اور  چونکہ مـیں روبی کی طبعیت سے اچھی طرح واقف تھا اسلیۓ مـیں نے بڑی احتیـاط سے  اور دو تین دفعہ چیک کر ہر چیز خریدی اور پھر اس کو لے کر ان کے گھر آ گیـا بیل دی تو ایک دفعہ پھر آنٹی نے دروازہ کھولا اور چپ چاپ ایک طرف کھڑی ہو گئیں  صبع سے وہ مجھے کافی  اپ سیٹ نظر آ رہی تھیں  ۔۔ مـیں نے ایک نظر ان کی طرف دیکھا  اور پھر چیزیں لیۓ روبی کے روم مـیں چلا گیـا دیکھا تو وہ  سنگھار مـیز کے سامنے بیٹھی اپنے چہرے پر    دھڑا ڈھڑ فیس پاؤڈر لگا رہی تھی اندر داخل ہوتے ہی مـیں نے سارا سامان اس کے پلنگ پر رکھا اور اس خیـال سے کہ کہیں وہ کوئ اور فٹیک نا ڈال دے وہاں سے بھاگنے کے چکر مـیں تیزی سے مُڑا مگر وہ شیشے مـیں سب دیکھ رہی تھی مجھے مُڑتے دیکھ کر بولی ایک منٹ رکو اور پھر اس نے سنگھار مـیز پر اپنا برش رکھا اور بولی جب تک مـیں ساری چیزیں چیک نہ کر لوں تم یہاں سے کہیں بھی نہیں   جا  سکتے ۔۔۔۔ پہلے مجھے چیک کرنے دو  کہ آیـا  تم مـیری لکھی ہوئ چیزیں ہی لاۓ ہو یـا نہیں  ۔۔۔۔ اور پھر اس نے شاپر سے اپنی دی ہوئ لسٹ اور چیزیں نکالیں اور ان کو بڑی باریک بینی سے چیک کرنے لگی ۔۔۔۔ کچھ دیر چیک کرنے کے بعد اس نے ریلہو کر  مـیری طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔ ویل ڈن ۔۔۔ تم ساری چیزیں بمطابق لسٹ لاۓ ہو یہ سُن کر مـیں نے شکر ادا کیـا اور جانے کے لیۓ مُڑا تو وہ بولی ۔۔ سناؤ کل رات تمھارے ساتھ  سُلطانہ کا رویہ کیسا تھا  ۔۔ تو مـیں نے کہا رُوبی جی  حیرت انگیز طور پر کل  رات سلطانہ کا رویہ مـیرے ساتھ بہت اچھا تھا سُن کر  بولی مجھے دعائیں دو بچہ  جس نے تمھارا کام ایک دم فٹ کر دیـا ہے

پھرکہنے لگی  مزے کرو دوست اب سلطانہ  تمھارے ساتھ پہلے والی  سلطانہ ہو گی- مـیں نے ان کا شکریہ ادا کیـا تو وہ بولی اس مـین شکریہ کی کوئ بات نہیں ۔۔ اس کے بدلے مـیں تم نے مـیرا بھی کام کرنا ہو گا تو مـیں نے کہا بولیں مـیں ہر طرح سے حاضر ہوں تو وہ مـیری آنکھوں مـیں آنکھیں ڈال کر بولی ۔۔۔ سُنو تم سلطانہ سے جو مرضی کرو مجھے اس سے کوئ غرض نہیں ہوبلکہ اُلٹا  مـیں تمھاری ہیلپ کروں لیکن  تم کو مـیرے ساتھ دو تین وعدے کرنا ہوں گے تو مـیں نے پوچھا رُوبی جہ وہ کیـا تو وہ کہنے لگی پہلا وعدہ وہ جو ہر لڑکی لڑکے سے لیتی ہے مطلب یہ بات  صرف مـیرے بیچ رہے۔۔  اور دوسرا وعدہ زرا سخت ہے سوچ لو تم نبھا پاؤ گے تو مـیں نے کہا آپ پلیز بتاؤ مـیں   نبھانے کی پوری کوشش کروں گا ۔۔ تو وہ کہنے لگی وعدہ کرو مـیں تم کو جس ٹائم بھی بلاؤں تم ہر صورت آؤ گے ۔۔۔ تو مـیں نے اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ مـیں پکڑ لیـا اور بولا مـیں ایسا ہی کروں گا ۔۔۔                          
 Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

 اور پھر ویـاں سے جانے لگا تو اچانک ایک بات مـیرے زہن مـیں آ گئ اور مـین نے اس سے  کہا  روبی جی!! آپ سے  ایک  بات پوچھ سکتا ہوں  تو وہ بولی ضرور پوچھو  !!! تو مـیں نےاس  سے کہا کہ آج مـیں دو تین دفعہ آپ کے گھر آیـا گیـا  ہوں اور ہر دفعہ مجھے کہ آپ کی ماما کچھ اپ سیٹ نظر آئیں ۔۔ اس کی  کوئ خاص وجہ ہے کیـا ۔۔۔ کیونکہ اس سے پہلے انہوں نے  مـیرے ساتھ کھبی ایسا بی ہیو نہیں کیـا تھا  مـیری بات سُن کر وہ ہنس پڑی اور بولی واقعی یـار آج ماما بڑی اپ سیٹ ہیں تو مـیں نے اس سے پوچھا اس کی وجہ کیـا ہے تو وہ کہنے لگی وجہ وہی  ہے جو مـیں نے تم کو بتائ تھی پھر خود ہی بولی ۔۔۔ رات کو پہلے تو ماما مـیرے ساتھ والی چارپائ پر کروٹیں بدلتی رہیں  پھر مجبور ہو کر ابو کے پاس  گئ لیکن مـیرا خیـال ہے ان کا کام نہیں بنا کیونکہ تھوڑی ہی دیر بعد وہ واپس آگئ تھی اور تب سے وہ کافی اپ سیٹ ہیں ۔۔۔۔

یہ سُن کر کہ  آج اس کی ماما بہت گرم ہیں اور کوشش کے باوجود بھی اس کی چودائ نہیں ہوئ  ۔۔۔۔ مجھے ایک دم ہوشیـاری آگئ اور  مـیرے  لن نے پینٹ کے اندر ہی  ایک زور دار  انگڑائ لیکر مـیرے کان مـیں سرگوشی کی  اور  بولا۔۔۔  موقعہ چنگا تو فائدہ اُٹھا لے مُنڈیـا " یہ سوچ ابھی مـیرے دماغ مـیں ابھی آئ ہی تھی کہ اچانک روبی نے اپنے نتھنے سُکیڑنے شروع کیے اور شکی لہجے مـیں  بولی ۔۔۔ ابھی  ابھی  مجھے تمھارے جسم سے شہوت انگیز حیوانی بُو کا بھبکا  آیـا ہے اس کی  وجہ کیـا ہے ؟؟؟؟؟؟  ۔۔۔۔ اس کی بات سُن  مـیری تو گا نڈ پھٹ کے گلے مـیں آ گئ اور ایک دفعہ تو مجھے  ایسا لگا کہ مـیں اس کی ماما کے بارے مـیں ایسا ویسا سوچتے ہوۓ  رنگے ہاتھوں پکڑا گیـا ہوں  اور مجھے کچھ سمجھ نا آیـا کہ مـیں اس کی بات کا کیـا جواب دوں اسی دوران  اچانک مـیری نظر اس کی نیم عریـاں چھاتی پر پڑ گئ اور پھر ودن نو سکینڈ  سارا پلان  مـیرے دماغ مـیں آ گیـا ۔۔ چنانچہ مـیں نے بڑے ہی پیـار سے اس کی طرف دیکھا اور  رومانٹک لہجے مـیں بولا   ۔۔۔ مـیڈم جی مجھ سے شہوت انگیز حیوانی بُو کیوں نا آۓ ۔۔۔۔ مـیں نے آپ کے خوبصورت نیم عریـاں بریسٹ جو دیکھ لیۓ ہیں ۔۔۔ مـیری بات سُن کر وہ کچھ شرما سی گئ اور بولی تم سچ کہہ رہے ہو نا ۔۔۔؟؟ تو مـیں نے ڈائیڑیکٹ ان پر ہاتھ رکھتے ہوۓ کہا ان حسین مموں کو دیکھ کر تو مُردہ بھی اُٹھ جاۓ مـیری تو حیثیت ہی کچھ نہیں  ۔۔ یہ سُن کر وہ نشیلے سے لہجے مـیں بولی ۔۔ چوم نا مـیرے بریسٹ کو اور مـیں نے اس کے کھلے گلے والی قمـیض کے اوپر سے ہی اس کے مموں کو چومنا شروع کر دیـا ۔۔ اس کے سارے بدن سے ایک سکیسی کلون کی خوشبو آ رہی تھی ۔۔۔ پھر اس نے مـیرا سر پکڑ کر اوپر کیـا اور بولی ۔۔۔اب  مـیرے ساتھ لپنگ کرو اور مـیں نے اس سےنگ شروع کر دی ۔۔ کچھ دیر تک وہ مجھ سے اپنے نرم لپ چوسواتی رہی پھر اچانک اس نے مجھے دھکا کر کر خود سے الگ کیـا اور بولی اب تم فوراً یہاں سے دفعہ ہو جاؤ۔۔  کہ مجھے تیـار بھی ہونا  ہے اور مـیں حیران ہو کر اس کی طرف  دیکھنے لگا۔۔۔ تھوڑی دیر پہلےنگ کا کہہ رہی تھی اور اب دفعہ ہونے کا کہہ رہی ہے ۔۔۔ عجیب خبطی لڑکی تھی   ۔۔ گھڑی مـیں تولہ گھڑی مـیں ماشہ ۔۔۔  مـیں نے یہ سوچا اور  پھر  بڑا بے مزہ ہو کر اس کے کمرے سے باہر نکل  گیـا  ۔۔۔

Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 

مـیں دروازے سے باہر جا ہی رہا تھا کہ  مجھے  سامنے سے آنٹی اپنے کمرے کی طرف جاتی نظر آئ ان کو  دیکھتے ہی مـیں نے پاس چلا گیـا اور بڑے ہی تپاک  سے ان کو ملا    اور پھر اسی پُر جوش لیکن  زُو معنی لہجے مـیں ان سے پوچھا آنٹی جی آپ نے  شادی کے لیۓ کونسا سوٹ بنوایـا  ہے۔۔ ؟؟  تو وہ بولی  کالے شیڈ والا  سوٹ ہے ان کی بات  سُن کر مـیں ان کے بلکل پاس کھڑا ہو گیـا اور ان کی آنکھوں مـیں آنکھیں ڈال کر بڑے ہی معنی خیز لہجے مـیں  بولا ۔۔۔ آنٹی جی آپ کے پاس کالے رنگ کا مـیچنگ کیچر ہے ؟ اگر نہیں  تو مـیں آپ کو لا دیتا ہوں ۔۔۔ کالا اور موٹا سا  کلپ ؟ مـیری بات سُن کر ان کی آنکھوں مـیں ایک لحضے کے لیۓ  چمک سی آئ لیکن دوسرے ہی لمحے وہ نارمل ہو گئ اور  سیریس ہو کر بولی ۔۔۔ تھینک یو بیٹا یہ  سب لڑکیوں کے چونچلے ہیں اور اپنے کمرے مـیں داخل ہو گئ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ان کی بات سُن کر مـیں نے اپنے کندھے اُچکاۓ اور بولا جیسے آپ کی مرضی اور رفیق سے ملے بغیر باہر آ گیـا ۔۔ گلی مـیں آ کر دیکھا تو محلے مـیں شادی کی رونق شروع ہو گئ تھی لڑکیـاں رنگ برنگے لباس پہنے منہ پر منوں مـیک اپ کی تہیں چڑھاۓ ملک صاحب کے گھر کی طرف جا رہی تھیں ۔۔۔ مـیں بھی ادھر کو چلنے لگا اور راستے مـیں مجھے ملک صاحب مل گۓ ۔۔۔ دیکھتے ہی بولے شاہ پُتر ۔۔ کوسٹر والے آگۓ ہیں زرا جا کر ان سے چاۓ پانی کا پوچھ آؤ اس سے قبل کہ مـیں ان کو کوئ جواب دیتا ان کا بھتیجا جو پاس ہی کھڑا تھا بولا انکل مـیں نے ان کو چاۓ وغیرہ دے دی ہے یہ سُن کر ملک صاحب نے اس کو شاباش دی اور پھر مـیں نے ان سے کہا انکل بارات کب نکلےتو وہ کہنے لگے یـار مـیں نے تو صبع کا ٹائم دیـا تھا لیکنی نے مـیری نہیں سُنی تو مـیں نے کہا آپ سب کو جلدی سے تیـار ہونے کا کہیں ورنہ آپ تو جانتے ہی ہیں کہ خواتین تو قیـامت تک تیـار ہوتی رہیں گی
Bhabi chachi mami mom bhai behan siste

Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 
 مـیری بات سُن کر وہ بولے ۔۔۔ کہتے تو تم ٹھیک ہو پھر کہنے لگے اچھا تو مـیں جا کر ان زنانیوں مـیں رولا رپا ڈالتا ہوں اور ان کو جلدی تیـار ہونے کا  کہتا ہوں  اور وہ دوبارہ  اپنے گھر کے اندر چلے گۓ اور مـیں ان کے دروازے کے پاس ہی کھڑا ہو گیـا اور آنے جانے والوں خاص کر خواتین کو دیکھنے لگا ۔۔۔ مـیرے دیکھتے ہی دیکھتے محلے کی کافی عورتیں ان کے گھر مـیں داخل ہو گئیں ۔۔  کیـا زبردست تیـاری کی ہوئ  تھی ان لیڈیز نے ۔۔۔۔ پھر مـیری نظر یـاسر کی امـی پر پڑی ۔۔۔ واؤو و و  ۔۔۔۔ کیـا خوش شکل اور  حسین عورت تھی ۔۔۔ اس نے حسبِ معمول آستینوں کے بغیر  کالے رنگ کا سُوٹ پہن رکھا تھا اور حسبِ معمول ہی وہ اس مـیں بڑی  شاندار لگ رہی تھی مـیں اس کا جائزہ ہی لے رہا تھا کہ اتنے مـیں  وہ مـیرے پاس آ گئ اور مـیں نے جھٹ سے ان کو سلام دے مارا اور پھر پوچھا یـاسر نہیں آیـا تو وہ کہنے لگی اس کا مُوڈ نہیں بنا ۔۔ تو مـیں نے ان سے کہا مـیم یہ سُوٹ بھی آپ پر بہت جچ رہا ہے مـیری بات سُن کر وہ دھیرے سے مسکُرائ اور بولی ۔۔۔ مـیں سب سمجھتی ہوں کہ تم یہ کیوں کہہ رہے ہو اور پھر ملک صاحب کے  گھر کے اندر چلی گئ ۔۔۔                                  

اتنے مـیں ملک صاحب گھر سے برآمد ہوۓ ان کے ساتھ گاؤں سے آۓ ہوۓ  کچھ بندے بھی تھے مجھے  دیکھتے ہی  بولے شاہ پتر تم  ان بے چاروں کو تو   کوچ مـیں بٹھاؤ  مـیں زرا زنانیوں کے پیچھے لگ کر ان کا  بندوبست کرتا ہوں۔ دیکھو یـار   ٹائم کیـا  ہو گیـا ہے اور  یہ ابھی تک تیـار نہیں ہوئیں  ہم نے واپس بھی آنا ہے  ملک صاحب بڑبڑاتے ہوۓ دوبارہ اندر چلے گۓ اور  مـیں ان لوگوں کو لیکر مردانہ کوچ مـیں آ گیـا اور ان کے ساتھ خود بھی کوچ مـیں بیٹھ کر اس کے چلنے کا انتظار کرنے لگا  ملک صاحب کی ان تھک کوششوں کے بعد  بالآخر خواتین تیـار ہو کر زنانہ کوچ مـیں سوار ہو گئیں اور ہماری بارات چل پڑی اور ہماری بارات کی منزل گوجرانوالہ تھی جہاں سے ہم نے دلہن کو لانا تھا ۔۔ چونکہ مـیں مردانہ کوچ مـیں سوار تھا اس لیۓ  راستہ  آرام سے  کٹ گیـا اور کوئ خاص واقعہ وقوع پزیر نہ ہوا ۔۔۔
 Logged

        دوپہر 3 کی بجاۓ  ہم لوگ شام  تقریباً 6 ساڑھے چھ بجے گوجرانوالہ پہنچے اور پھر شادی ہال تک پہنچتے پہنچتے شام کے سات ، آٹھ بج ہی گۓ تھے اس بات کو بڑے ملک  صاحب نے محسوس کر کے دلہن کے گھر والوں سے معزرت بھی کی جو انہوں نے بڑی خوش دلی سے   قبول کر لی ۔۔۔ پھر کچھ دیر بعد دولہا کا نکاح وغیرہ ہوا اور پھر نکاح کے فوراً بعد دلہن والوں  نے روٹی کھول دی ۔ بڑا اچھا اور مزیدار کھانا تھا ۔ کھانا کھانے کے فوراً بعد دلہن والے دلہا کو لیکر خواتین کی طرف چلے گے جہاں پر خواتین نے دودھ پلائ ، جوتا چھپائ اور اس قسم کی رسمـیں وغیرہ ادا کرنا تھی مـیں نے بھی دلہا کے ساتھ نتھی ہونے کی بڑی کوشش کی پر کامـیاب نہ ہو سکا اور دلہا اپنے کزنوں کے ساتھ خواتین کی طرف چلا گیـا مـیں نے ہمت نہ ہاری اور  کسی نہی طرح لیڈیز کی طرف جانا چاہا لیکن کوشش کے باوجود بھی وہاں نہ جا سکا-
Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 
مـیں خواتین  والے حصے کے آس پاس   منڈلا رہا تھا کہ   ایک چھوٹا بچہ مـیرے پاس آیـا اور ایک طرف اشارہ کر کے بولا بھائ جان وہ  والی آنٹی آپ کو بُلا رہی ہیں ۔۔۔۔ اب جو مـیں نے نگاہ اُٹھا کر اس طرف دیکھا تو وہ کوئ اور نہیں رابعہ تھی اسے دیکھ کر مـیری باچھیں کھل گئیں اور مـیں سوچنے لگا یقیناً مـیڈم مـیرے لن کا اگلا شکار ہو گئ اور اس دن والے ادھورے کام کو پورا کرنے  کا پروگرام بناۓ  گی پھر مـیں نے سوچا کہ  رابعہ کے خاوند کا لن یقینناً مـیرے لن سے چھوٹا ہو گا جبھی تو وہ مـیرے ساتھ پروگرام کرنے کے لیۓ مجھے بُلا رہی ہے اس قسم کی خوش کُن باتیں سوچتے سوچتے مـیں جھومتا ہوا رابعہ کے پاس چلا گیـا ۔۔
اس وقت ہلکا ہلکا  اندھرا چھا رہا تھا وہ لیڈیز ہال سے باہر سبزے کے پاس کھڑی تھی جہاں اور بھی کافی سارے لوگ ادھر ادھر اپنے عزیزں سے خوش گپیـاں کر رہے تھے سبزے کے پاس ہی چند پچے رنگین غباروں سے کھیل رہے  اور ادھر پنڈال کے اندر سے  خواتین کی ہاؤ ہو کی آوازیں مسلسل آ رہی تھیں رابعہ نے سفید رنگ کا سوٹ پہنا تھا جس پر سبز سی بڑی ہی نفیس   کڑھائ ہو ئ تھی جس سے سُوٹ کی اور ساتھ رابعہ کی بھی  شان  اور بھی بڑھ گئ تھی  اس نے بڑے سلیقے سے ہلکا سا مـیک اپ کیـا ہوا تھا اس نے اپنے  ہاتھوں مـیں ایک پیـارا سا رُومال پکڑا ہوا تھا جس سے وہ بار بار اپنا پسینہ پونچھ رہی تھی مـیں اس کے پاس گیـا اور جاتے ہی بولا ۔۔ اس دن آپ بھاگ کیوں گئیں تھیں ؟ اور یہ بتائیں آپ کو مـیری پرفارمس کیسی لگی تھی ؟ (پرفارمس سے یہاں  مراد مـیرا لن تھا کہ اس کی لمبائ موٹائ کیسی لگی) جیسے ہی مـیں اس کا جواب سننے کے لیۓ خاموش ہوگیـا ۔۔۔
                                                                
         
                                                          
ہوا کہ اس کا منہ غصہ سے  مـیری بات سُن کر پتہ نہیں اس کو کیـا
لال بھبھوکا  ہو گیـا اور وہ بظاہر نارمل لیکن کاٹ دار لہجے مـیں بولی ۔۔۔ ایسی بات کرتے ہوۓ تم کو زرا شرم   زرا  حیـا نہیں آئ؟؟ ۔۔۔ پھرخون خوار لیجے مـیں  بولی حرام زادے مجھ سے ایسی بات کرنے کی  تم کے جرات کیسی ہوئ ؟؟  پھر اسی لجے مـیں کہنے لگی  شکر کرو اس دن مـیں چلی گئ تھی ورنہ مـیں تم کو وہ زلیل کرتی وہ زلیل کرتی  کہ تم محلے مـیںی کو منہ دکھنے کے لائق نہیں رہتے ۔۔۔ پھر پھنکارتے ہوۓ بولی تم کو معلوم ہے کہ تم نے مـیرے ساتھ  قدر بے غیرتی کا کام کیـا ہے ؟؟ اور اس کے بعد وہ جو نان سٹاپ شروع ہوئ تو مـیں کیـا بتاؤں  دوستو اس نے تو  مـیری ماں بہن ایک کر دی ویسے  عورتوں کے معاملے مـیں مـیں گالیـاں کھا کر کھبی بھی بے مزہ نہ ہوا تھا پر اس کے لہجے کی کاٹ اس  کا حقارت آمـیز لہجا  اس کی باتوں کا انداز ۔۔۔۔ اور اس کی  دی ہوئ گالیوں نے  تو مـیرے تن بدن مـیں آگ لگا دی ۔۔۔ اس نے اُلٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی بات کی تھی یعنی گانڈ وہ خود مـیرے لن کے ساتھ رگڑتی رہی تھی لیکن اب کمال کی معصوم بن رہی تھی اور  اب وہ قدر ڈھٹائ سے خود دودھ کی دُھلی بن کے سارا الذام مجھ پر ڈال  رہی تھی ۔۔۔ غصے کے مارے مـیرا بہت بُرا حال ہو رہا تھا پر مشکل یہ تھی کہ وہ مجھے کوئ بات کرنے کا موقع ہی نہ دے رہی تھی وہ مـیرے پاس  تقریباً 10،15 منٹ  تک رہی اور  نان سٹاپ مغلظات بکتی رہی اس کا لہجہ بڑا ہی توہین آمـیز اور نفرت انگیز تھا اور مـیں نے  اپنی بڑی سخت  بے عزتی محسوس کی تھی مـیرا جی چاہ رہا تھا کہ مـیں اس خاتون کو اس قدر دروغ گوئ پر ۔۔۔۔۔ کچھ کر دوں پھر خیـال آتا کہ ہمارے معاشرے کا سیٹ اپ کچھ ایسا ہے کہ  لیڈیز ہر حال مـیں بے گناہ قرار پاتی ہے یہ سوچ کر مـیں بڑی ہی بے بسی کے عالم مـیں اس کی زہر مـیں بجھی ہوئ باتیں سُنتا رہا  اور پھر جب وہ مجھے باتیں سُنا کر چلی گئ تو مـیں کافی دیر تک ۔۔۔ غصے مـیں اُبلتا رہا پھر مـیں اس حال کے باہر بنے  سبزے کے ایک طرف بیٹھ گیـا اور اپنی بےعزتی کے بارے مـیں سوچتا رہا ۔۔۔۔۔۔ پھر مـیرے دماغ مـیں بات آئ کہ غصہ کرنے کا کوئ فائدہ نہیں لیکن اس خاتون نے جو بےعزتی کی ہے اس کا جواب بھی ضروری ہے پھر مـیں نے بڑی مشکل سے اس اپی توہین کو اپنے اندر اس عہد کے بعد جزب کیـا کہ اس کی مرضی سے اس کی ایک دفعہ ضرور لینی  ہے ۔کیسے ؟ یہ بعد مـیں سوچوں گا لیکن اس کو ایک دفعہ چودنا ضرور ہے ۔۔۔  مـیں نے اپنے اس فیصلے پر خود ہی ڈن کیـا اور پھر کچھ دیر تک مراقبہ مـیں بیٹھا اپنا مُوڈ سیٹ کرتا رہا کچھ دیر بعد جب مـیں کچھ نارمل ہو گیـا تو مـیں وہاں سے اُٹھا اورشادی  حال کی طرف چل پڑا   دیکھا تو حال تقریباً خالی تھا بھاگ کر باہر گیـا تو مـیری نظر بڑے ملک صاحب پر پڑ گئ وہ مجھے دیکھتے ہی بولے ۔۔۔۔ اوۓ کملیـا تو کہاں تھا ہم نے تم کو بہت ڈھونڈا پر تم نہ ملے پھر بولے مردانہ کوچ تو کب کی نکل چکی ہے اور ہماری گاڑی مـیں بھی جگہ نہیں ہے تم ایسا کرو کہ ۔۔۔ زنانہ کوچ مـیں بیٹھ جاؤ پھر انہوں نے مجھے بازو سے پکڑا اور ڈرائیور سے کہہ کر کوچ کے اندر داخل کر دیـا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اندر داخل ہوا تو دیکھا کہ کوچ خواتین اور بچوں سے کچھا کھچ بھری ہوئ تھی اور پوری کوچ مـیں  ایک عجیب سی ہڑبونگ مچی ہوئ تھی اوپر سے ڈرائیور نے فُل سپیڈ مـیں ریکارڈنگ لگائ  ہوئ تھی کچھ بیبیوں نے اونچی  آواز مـیں گانے لگانے پر اعتراض بھی کیـا لیکن ڈریئور نے یہ کہہ کر سب کو چُپ کرا دیـا کہ اگر وہ انچی آواز مـیں گانے لگا کر نہ سُنے گا تو اسے نیند آ جاتی ہے  اس کی یہ بات سن کر لیڈیز چپ ہو گئیں کہ جان سب کو ہی عزیز ہوتی ہے ۔ ادھر کوچ مـیں  مـیرے لیے کوئ جگہ نہ تھی لیکن اس کے سوا کوئ چارہ بھی نہ تھا کہ مردانہ کوچ تو پہلے ہی جا چکی تھی اور کاروں مـیں جگہ نہ تھی  سو مرتا کیـا نہ کرتا دل مـیں سوچا چل بھائ جیسے تیسے سفر تو کرنا ہے   یہ سوچ کر مـیں ایک طرف کھڑا  ہو گیـا اور کوچ  کا  سیلنگ ڈندا پکڑ لیـا ۔۔۔اور کوچ چل پڑی ۔۔۔ جب کوچ شہر سے نکل کر مـین جی ٹی روڈ پر چڑھی تو کوچ مـیں سب بیٹھیں خواتین و بچے سیٹ ہو چکے تھے اور اب ان کا ہنگامہ بھی کافی حد تک ختم ہو گیـا تھا چونکہ رات کافی ہو چکی تھی اور ویسے بھی اب واپسی کا سفر تھا جاتے ہوۓ تو سب لوگ ہی پُرجوش تھے لیکن اب اکا دُکا کے سوا لیڈیز یـا تو اونگھ رہی تھیں یـا پھر سو چکی تھیں اور مـیرے دماغ مـیں رابعہ گھوم رہی تھی سالی نے بڑی دبا کے بے عزتی کی تھی جو مـیں نے اپنے اندر جزب تو کر لی تھی لیکن مجھ سے ہضم نہ ہو رہی تھی ۔۔۔ اسی لیۓ مـیں نے فیصلہ کر لیـا تھا کہ ایک نہ ایک دن رابعہ کی پھدی ضرور ماروں گا ۔۔۔ پر کیسے ؟ یہ سمجھ نہ آ رہی تھی پھر خیـال آیـا کہ وہ لیڈیز کوچ مـیں ہوزرا دیکھوں تو لیکن ساتھ ہی یـاد آگیـا کہ رابعہ ان کی امـی اور روبی رابعہ کی گاڑی مـیں آئیں تھیں ابھی مـیں اسی ادھیڑ پن مـیں مصروف تھا کہی نے مـیرے کندھے زور زور  سے ہلاۓ  مـیں نے ایک دم چونک کر دیکھا تو وہ کوئ خاتون تھی جو مجھے اپنی طرف متوجہ پا کر بولی ۔۔۔ وہ یـاسر کی امـی آپ کو بُلا رہی ہیں ۔۔۔ اب مـیں نے اس کی انگلی کی ڈائیڑیکشن کی طرف دیکھا تو آخری سیٹ پر ٖفرح آنٹی کے پیچھے   والی سیٹ پر وہ بیٹھی نظر آئ ۔۔ مجھے اپنی طرف متوجہ پا کر انہوں نے اشارے سے مجھے  اپنے پاس بُلایـا اور جب مـیں ان کے پاس پہنچا تو بولی شاہ کھڑے کھڑے تھک جاؤ گے بیٹھ جاؤ تو مـیں نے کہا کوئ بات نہیں جی مـیں ایسے ہی ٹھیک ہوں تو وہ کہنے لگی پاگل سفر کافی لمبا ہے اور تم  کافی تھکے ہوۓ لگ رہے ہو پلیز بیٹھ جاؤ ۔۔ ان کی بات سُن کر مـیں نے ادھر اُدھر دیکھا تو ساری کوچ فُل نظر آئ تو مـیں نے ان سے کہا ۔۔۔ بات تو آپ کی درست ہے پر مـیں بیٹھوں تو کہاں بیٹھوں یہ سُن کر انہوں نے  طائرانہ سی نظروں سے پوری کوچ کا جائزہ لیـا اور پھر  اپنی چھوٹی بیٹی کو جو کہ ان کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھی ہوئ  تھی  کو اُٹھایـا اور فرح آنٹی جو کہ ان سے آگے والی سیٹ پر بیٹھی تھی  کے حوالے کیـا اور مجھ سے بولی تم یہاں بیٹھ جاؤ۔۔۔ اور مـیں جھجھکتا ہوا ان کے پاس والی سیٹ پر بیٹھ گیـا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
مـیں یـاسر کی امـی سے تھوڑا ہٹ کر  سیٹ کے کونے پر بیٹھا تھا جبکہ ساتھ والی سیٹ پر وہ تھیں ۔۔۔ کچھ دیر بعد وہ مجھ سے بولی اتنے سہمے سہمے کیوں بیٹھے ہو درست ہو کر بیٹھو نا ۔۔۔ تو مـیں نے پھیکی سی مُسکراہٹ سے کہا نہیں مـیں بلکل  ٹھیک بیٹھا ہوں ۔۔۔  تو وہ کہنے لگی خاک ٹھیک بیٹھے ہو ۔۔ بھر اچانک وہ تھوڑا سائیڈ پر ہو کر بولی تم اس طرف آ جاؤ اور مـیں ان کے حکم کی تعمـیل مـیں کوچ کی کھڑکی  کی طرف بیٹھ گیـا جبکہ  وہ مـیرے ساتھ بیٹھی تھی  چونکہ مـیرا دھیـان ابھی بھی رابعہ کی طرف تھا۔۔۔
مـیں اپنی سوچوں مـیں گُم تھا کہ اچانک  سوتے مـیں یـاسر کی امـی کا سر مـیرے کندھوں کے ساتھ  ٹکرایـا لیکن فوراً ہی انہوں نے اپنا  سر اُٹھا لیـا اور مجھ سے معزرت کر کے دوبارہ سو گئ  پھر یہ واردات کافی دفعہ ہوئ  ۔۔۔ اس لیۓ پہلے پہل تو اس طرف  مـیرا دھیـان ہی نہ گیـا تھا  لیکن جب یـاسر کی امـی  چوتھی دفعہ بظاہر  نیند مـیں مـیرے اوپر  گری  تو مـیں چونک گیـا اور مـیرے کان کھڑے ہو گۓ اور مـیں ان کی حرکات نوٹ کرنے لگا اور پھر جب مجھے یقین ہو گیـا تو کہ یہ سب ایویں ایویں ہے تو مـیں بھی  ہوشیـار ہو گیـا ۔۔ پھر کچھ دیر بعد جب وہ مـیرے اوپر گری تو اس وقت مـیں تیـار تھا مـیں نے بھی بظاہر ان کو پکڑنے کے لیۓ اپنا ہاتھ بڑھایـا  اور ان کو مموں سے پکڑ  کر اوپر اٹھا لیـا ۔۔ وہ ایک دم جاگی اور مجھ سے بولی کیـا کر رہے ہو؟ تو مـیں نے جواب دیـا مـیں آپ کو گرنے سے بچا رہا تھا ۔۔۔۔تو وہ بولی لیکن تم نے یہ کا حرکت کی ہے ؟ تو مـیں نے معصوم بنتے ہوۓ کہا مـیں نے بھلا کیـا کیـا ہے یہ سُن کر وہ ہنس پڑی اور بولی تم بڑے تیز ہو ۔۔۔
 اور پھر سونے کی ایکٹنگ کرنے لگی اب کی بار کافی دیر ہو گئ لیکن جب انہوں نے کوئ حرکت نہ کی تو مـیں خود سوتا بن گیـا اور اب کی بار مـیں ان پر گیـا اور سوتے سوتے دوبارہ ان کا مما پکڑ لیـا یہ دیکھ کر وہ مـیرے پاس کان لا کر بولی مت کرو کوئ دیکھ لے گا ان کی بات سُن کر مـیں نے آنکھ کھولی اور مـیں بھی اپنا منہ ان کے قریب لے گیـا اور قدرے تیز آواز مـیں ان سے کہا فکر نہ کرو مـیڈم کوئ بھی نہیں دیکھے گا اور ان کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ دیـا انہوں نے مـیرے ہاتھ کو ہٹانے کی کوئ کوشش نہ کی اور بولی پلیز آہستہ بولو کوئ سُن لے گا تو مـیں نے ان سے کہا دیکھو مـیڈم اتنی اونچی آواز مـیں گانے لگے ہیں اور  آپ کے ساتھ والی مائیوں کے خراٹے  بھی کافی اونچی آواز مـیں گونج رہے ہیں تو یسے مـیں ہماری بات چیتسُنے گا۔۔ تو وہ بولی ۔۔۔ اچھا بابا لیکن کوئ دیکھ تو سکتا ہے نہ ؟؟  تو مـیں نے کہا دیکھیں ہماری پچھلی سیٹ کو جسے  صوفہ کہتے ہیں وہاں پر دلہن کا سامان از قسم اٹیچی وغیرہ پڑے ہیں ہم سے آگے فرح آنٹی بمعہ آپ کی صاحبزادی بیٹھی ہیں اب اپ بتائیں ایسی صورتِ حال  ہم کودیکھے گا  ؟ مـیری بات سُن کر وہ تھوڑا ڈھیلی پڑ گئ لیکن بولی کچھ نہیں اب مـیں نے ان کی خاموشی کو رضامندی سمجھا اور اپنا ہاتھ ان کے ہاتھ پر پھیرنا شروع کر دیـا ان کا ہاتھ بڑا  ہی نرم اور مُلائم تھا پھر مـیں اپنا ہاتھ ان کے اوپر کی طرف لے آیـا اور ان کی آہستہ آہستہ اپنا ہاتھ ان کی چھاتی پر لے گیـا اور جیسے ہی ان کی چھاتی کو پکڑ کر دبانے لگا انہوں نے فوراً  ہی اپنا ہاتھ مـیرے ہاتھ پر رکھ دیـا اور  مـیری طرف دیکھ کر بولی نا کرو پلیز تو مـیں نے کہا کچھ نہیں کروں گا آپ بس  اپنا ہاتھ ہٹا لیں تو وہ بولی نہیں تم شرارت کرو گے تو مـیں نے کہا وعدہ کوئ شرارت نہیں کروں گا آپ بس اپنا ہاتھ مـیرے ہاتھ سے ہٹا لیں تو وہ آہستہ سے بولی پکی بات ہے نہ کہ تم کوئ شرارت نہیں کرو گے ؟ تو مـین نے کہا پکی ٹیٹ بات ہے مـیں کوئ شرارت نہیں کروں گا بس آپ کے شاندار ۔۔۔۔۔ سے ۔۔۔۔ پر ہاتھ رکھوں گا تو وہ بولی یـاد رکھنا کوئ شرارت نہیں چلےاور اپنا ہاتھ وہاں سے ہٹا دیـا
اب مـیں نے اپنا ہاتھ ان کے ایک ممے پر رکھے رکھا اور مزید  کوئ حرکت نہ کی جب ان کو یقین ہو گیـا تو مـیں نے ان کے کھلے  گلے مـیں ہاتھ ڈالا اور برا کے اندر سے ممے پر ہاتھ رکھ دیـا ۔۔ اس دفعہ پھر انہوں نے اپنا ہاتھ مـیرے ہاتھ پر رکھنے کی کوشش کی لیکن مـیں نے اپنے دوسرے ہاتھ سے  ان کا ہاتھ پکڑ لیـا اور بولا کرنے دیں نا پلیز۔۔ !!اور ان کے ننگے ممے پر ہاتھ پھیرنے لگا خلافِ توقعہ ان کا مما کافی سخت تھا لیکن مـیں اسے  ہلکےہلکے دباتا رہا  اور اس کے ساتھ ہی  دوسرے ہاتھ سے ان کا ہاتھ پکڑے رکھا جس سے وہ مزاحمت کی کوشش کر رہی تھیں  پھر مـیں اپنا ہاتھ ان کی نپل پر لے گیـا اور اس کو اپنی دو انگلیوں مـیں لے کر مسلنے لگا آہ ۔۔اس وقت  ان  کا نپل  کافی پھولا ہوا اور کھڑا تھا اب مـیں اپنے ناخن سے ہولے ہولے  ان کا نپل کھرچنے لگا ۔۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی یـاسر کی امـی نے ایک لزت آمـیز سسکی لی اور مـیری طرف دیکھ کر بولی ۔۔۔۔ آہ۔۔۔۔ہ۔۔۔ ہ۔۔ہ  نہ کرو نا۔۔۔ لیکن مـیں نے ان کے نپل کے موٹے سرے کو اپنے ناخن سے کُھرچنا جاری رکھا اب ان کے ہاتھ کی مزاحمت دم توڑ چکی تھی اور وہ ہلکہ ہلکہ لزت آمـیز کراہ رہی تھی اُف۔ف۔ف۔فف۔۔۔۔۔ ان کو سیکا نشہ چڑھ رہا تھا
 پھر وہ اپنی سیٹ سے تھوڑا اُٹھی اور مـیرے ساتھ جُڑ کر بیٹھ گئ اور بولی ۔۔۔۔ مجھے کیوں گرم کر رہے ہو ؟؟ تو مـیں نے کہا مـیڈم جی مـیں بھی تو گرم ہو رہا ہوں نا پھر مـیری نظر ان کی ہوٹوں پر پڑی واہ کیـا شاندار ہونٹ تھے سو مـیں ان کی طرف جھک گیـا اور کہا مـیڈم جی مـیں آپ کے ہونٹ چوم سکتا ہوں مـیری بات سُن کر وہ یک دم گھبرا گیـا ور بولی ۔۔۔۔۔ نہ نہ بابا مـیں یہ رسک ہر گز نہیں لے سکتی ۔۔۔۔ اور فوراً  ہی اپنے دونون ہاتھ جوڑ کر سامنے والی سیٹ کی پشت پر رکھے اور پھر اپنا سر وہاں چھپا لیـا ۔۔۔                                         
انہوں نے جب دونوں ہاتھوں مـیں سر چھپا کر سیٹ کی پشت سے لگا لیـا تو مـیری نظر ان کے خوبصورت اور عریـاں کندھوں پر پڑی ۔۔۔ واہ۔۔۔۔ بغیر آستین کے ننگے کندھے کالی قمـیض مـیں بڑے ہی ی لگ رہے تھے ۔۔۔ یہ دیکھ کر مـیں نے بھی اپنا منہ بیک سیٹ پر ٹکایـا اور پھر بڑے آرام سے ان کا دوپٹہ ایک طرف کر کے اپنے ہونٹوں کو ان کے ننگے کندھے پر رکھ دیـا ۔۔۔۔ اور اس کو  چومنے لگا ۔۔۔۔۔ جیسے ہی مـیرے ہونٹ ان کے عریـاں کندھے سے ٹکراۓ ۔۔ انہوں نے ایک جُھرجُھری سی  لی اور اس کے ساتھ ہی ان کے جسم کے  رونگٹے کھڑے ہو گۓ اہنوں نے پتہ نہیںسا باڈی لوشن لگایـا ہوا تھا کہ ایک دفعہ جب مـیرے ہونٹ ان کے ننگے کندھے سے چپکے تو پھر چپکے ہی رہے ۔۔۔ ادھر وہ لزت کے مارے ہلکی آواز مـیں کراہ رہی تھیں لیکن وہ  اپنے کندھے مزید مـیرے منہ کے  ساتھ جوڑ رہی تھی ۔۔۔ ننگے کندھوں کو کچھ دیر تک چومنے کے بعد مـیں نے اپنی زبان نکالی اور ان کو چاٹنے لگا مـیرا خیـال ہے  مـیرا یہ عمل ان کی لیۓ کافی ناقابلِ برداشت تھا اسی لیۓ انہوں نے بے اختیـار ایک چیخ ماری ہی تھی کہ مـیں نے پھرتی سے ان کے منہ آگے اپنا ہاتھ رکھ دیـا اور ان کے کندھوں  کو چاٹنے لگا ۔۔۔ ان کے رونگٹے تو پہلے سے ہی کھڑے تھے اب وہ مـیرے ہونٹوں کے نیچے باقاعدہ کِسمسا رہی تھیں ان کے منہ سے سسکیوں کا سیلاب نکلنے کو مچل رہا تھا پر مـیں نے ان کے منہ پر ہاتھ رکھا ہوا تھا ۔۔۔ پھر مـیں نے ان کے کندھے چاٹنے کا عمل تھوڑی دیر کے لیۓ موقوف کر دیـا اور اپنا ہاتھ جو ان کے منہ پر رکھا ہوا تھا تھوڑا ڈھیلا کر دیـا اور اپنی درمـیانی انگلی ان کے ہونٹون پر پھیرنے لگا ۔۔ ان کے ہونٹ بڑے ہی نرم تھے اور مـیرے انگلی کی پور ان کے ہونٹوں کے گرد گھوم رہی تھی انگلی کو کچھ دیر  تک گھومانے کے بعد مـیں نے اسے ان کے منہ مـیں داخل کر دیـا اور انہوں نے بھیـاپنا منہ کھول لیـا اور  اپنے ہونٹ جوڑ لیے اور مـیری انگلی کو لن سمجھ کر چوسنے لگی اور پھر اپنی زبان مـیری انگلی گرد پھیرنے لگی اس وقت وہ بڑی موج مـیں اور ی لگ رہی تھی اور وہ مـیرے درمـیانی انگلی کو نیچے سے اوپر تک چاٹ رہی تھی چوس رہی تھی ۔۔ اور مجھے بڑا مزہ آ رہا تھا پھر مـیں  ان کی طرف جھکا اور سرگوشی مـیں بولا مـیڈم آپ لن چوستی ہو ؟ تو انہوں نے زبان نکال کر مـیری انگلی کو نیچے سے اوپر تک چاٹتے ہوۓ  سر ہلا کر ہاں مـیں جواب دیـا تو مـیں نے ایک دفعہ اور ان کی طرف جھک گیـا اور سرگوشی مـیں بولا آپ کے چوسنے کے سٹائل سے  لگتا ہے کہ  آپ چوس چوس کر  لن کو پاگل کر دیتی ہوتو انہوں نے مـیری انگلی اپنے گرم منہ سے نکالی اور دھیرے سے بولی مـیں لن کو پاگل نہیں کرتی بلکہ پاگلوں کی طرح لن چوستی ہوں اور دوبارہ مـیری انگلی اپنے منہ مـیں لے لی اور اسے چوسنے لگی پھر کچھ دیر بعد انہوں نے مـیری انگلی اپنے منہ سے نکالی اور بولی ۔۔۔ اب تم پھر سے ویسے ہی مـیرے کندھے چومو اور دوبارہ انہوں نے اپنا سر سامنے ولی سیٹ کے بیک سے لگا لیـا  ۔۔۔ اب مـیں نے ان کے  اپنے دونوں ہونٹ جوڑے اور ان کے ننگے کندھوں کو چومنے لگا ۔۔
 اسکے کچھ دیر بعد مـیں نے اپنی زبان نکالی اور برش کر طرح ان کے ننگے کندھوں پر  پھیرنے لگا  مـیرے اس عمل سے وہ ایک بار پھر مـیرے زبان کے نیچے کِسمسائیں اور ننگے کندھے مزید مـیری زبان کے ساتھ جوڑ دیۓ ۔۔ اور پہلے تو ہلکہ ہلکہ کراہیں پھر جب زور سے کراہنا شروع ہی کیـا تھا کہ مـیں نے دوبارہ ان کے منہ پر ہاتھ رکھ دیـا اور کندھوں کے ساتھ ساتھ ان کے ی آرم پٹ کو بھی چاٹنے لگا اب یہ حملہ ان کے   لیۓ شاید  ناقابلِ   برداشت تھا کیونکہ سسکیوں اور آہوں کا طوفان ان کے منہ سے نکلنے کو بے تاب تھا لیکن ان کے منہ کے آگے مـیرا ہاتھ ہونے کی وجہ سے  یہ سب  دبی دبی سسکیوں مـیں ڈھل رہا تھا
 پھر کچھ دیر بعد  ان کو کافی حد  سانس چڑھ گیـا اور وہ مـیرے ہونٹوں کے نیچے بری طرح مچلنے لگی اور ان کی یہ حالت دیکھ کر مجھے ان پر ترس آ گیـا اور مـیں نے اپنے ہونٹ وہاں سے ہٹا لیۓ ۔۔۔ اور پھر ان کے منہ سے بھی ہاتھ ہٹا لیـا جیسے ہی مـیرا ہاتھ ان کے منہ سے ہٹا وہ ہانپنے لگی اور گہرے گہرے سانس لینے لگی کچھہ دیر بعد جب ان کے سانس بحال ہوۓ تو وہ مـیری طرف دیکھ کر ہولے سے رومانٹک انداز  بولی ۔۔۔۔۔ بڑے  وہ ہو تم اگر تم تھوڑی دیر  اور اپنا ہاتھ اور ہونٹ نہ ہٹاتے تو مـیں تو مر ہی گئ تھی یہ سُن کر مـیں نے ان سے کہا ۔۔۔ اب دویـا پھر رکھوں اپنے ہونٹ وہاں پر ۔۔۔ یہ سُن کر وہ قدرے ہنس کر بولی نہ بابا ایسا نہ کرنا اور اپنا سر بیک سیٹ کے نیچے کر لیـا اور اپنی آنکھیں بند کر لیں اب مـین اپنی سیٹ سے تھوڑا سا پرے ہوا اور اپنے آپ کو ایڈجسٹ کر کے اپنا منہ ان کے منہ کے قریب لے گیـا اور ان کے ہونٹون پر اپنے ہونٹ رکھ دییۓ ان کے منہ سے تیز گرم سانس نکل رہی تھی اور ان کے ہونٹ بڑے نرم تھے سو مـیں نے ان کے نیچے والا ہونٹ اپنے ہونٹوں مـیں لیـا اور اسے چوسنے لگا۔۔ کچھ دیر ہونٹ چوسنے کے بعد مـیں نے اپنی زبان ان کے منہ مـیں ڈال دی اور ان کے منہ مـیں گھومانے لگا فوراً ہی انہون نے بھی اپنی زبان مـیرے آگے کر دی اور مـیں نے ان کے زبان کو اپنی زبان سے ٹچ کرنے لگا مزہ لینے لگا بلا شبہ ان کے زبان کا زائقہ بڑا ہی مست تھا پھر کافی دیر تک ہم ایسے ہی اپنی زبانیں لڑاتے رہے ۔۔۔ پھر اس نے اپنا منہ مـیرے منہ سے ہٹا لیـا اور بولی بس۔۔۔ لیکن مـیں کہاں بس کرنے والا تھا سو مـیں نے اس دفعہ اپنا ہاتھ ان کے بغیر آستین کے قمـیض مـیں ڈالا اور ایک دفعہ پھر ان کا مما پکڑ کر دبانے لگا اس دفعہ ان کا مما کافی سخت اور نپل پہلے سے زیـادہ اکڑے ہوۓ تھے ۔۔۔۔۔ کچھ دیر بعد مـیں نے اپنا ہاتھ وہاں سے ہٹا  دیـا اور ان کی تھائ پر رکھ دیـا مـیرا ہاتھ اپنی تھائ پر فیل کرتے ہی انہوں نے اپنی دونوں ٹانگیں تھوڑی اور کھول دیں اور اپنے چڈے چوڑے کر کے بیٹھ گئیں ۔۔ اب مـیں  اپنی انگلی ان کی چوت کی لکیر پر لے گیـا واؤ ؤؤؤؤ۔۔۔۔۔ ان کی شلوار کافی گیلی تھی اور ان کی چوت کے لبوں سے چپکی ہوئ  تھی۔۔
 اسکے کچھ دیر بعد مـیں نے اپنی زبان نکالی اور برش کر طرح ان کے ننگے کندھوں پر  پھیرنے لگا  مـیرے اس عمل سے وہ ایک بار پھر مـیرے زبان کے نیچے کِسمسائیں اور ننگے کندھے مزید مـیری زبان کے ساتھ جوڑ دیۓ ۔۔ اور پہلے تو ہلکہ ہلکہ کراہیں پھر جب زور سے کراہنا شروع ہی کیـا تھا کہ مـیں نے دوبارہ ان کے منہ پر ہاتھ رکھ دیـا اور کندھوں کے ساتھ ساتھ ان کے ی آرم پٹ کو بھی چاٹنے لگا اب یہ حملہ ان کے   لیۓ شاید  ناقابلِ   برداشت تھا کیونکہ سسکیوں اور آہوں کا طوفان ان کے منہ سے نکلنے کو بے تاب تھا لیکن ان کے منہ کے آگے مـیرا ہاتھ ہونے کی وجہ سے  یہ سب  دبی دبی سسکیوں مـیں ڈھل رہا تھا
 پھر کچھ دیر بعد  ان کو کافی حد  سانس چڑھ گیـا اور وہ مـیرے ہونٹوں کے نیچے بری طرح مچلنے لگی اور ان کی یہ حالت دیکھ کر مجھے ان پر ترس آ گیـا اور مـیں نے اپنے ہونٹ وہاں سے ہٹا لیۓ ۔۔۔ اور پھر ان کے منہ سے بھی ہاتھ ہٹا لیـا جیسے ہی مـیرا ہاتھ ان کے منہ سے ہٹا وہ ہانپنے لگی اور گہرے گہرے سانس لینے لگی کچھہ دیر بعد جب ان کے سانس بحال ہوۓ تو وہ مـیری طرف دیکھ کر ہولے سے رومانٹک انداز  بولی ۔۔۔۔۔ بڑے  وہ ہو تم اگر تم تھوڑی دیر  اور اپنا ہاتھ اور ہونٹ نہ ہٹاتے تو مـیں تو مر ہی گئ تھی یہ سُن کر مـیں نے ان سے کہا ۔۔۔ اب دویـا پھر رکھوں اپنے ہونٹ وہاں پر ۔۔۔ یہ سُن کر وہ قدرے ہنس کر بولی نہ بابا ایسا نہ کرنا اور اپنا سر بیک سیٹ کے نیچے کر لیـا اور اپنی آنکھیں بند کر لیں اب مـین اپنی سیٹ سے تھوڑا سا پرے ہوا اور اپنے آپ کو ایڈجسٹ کر کے اپنا منہ ان کے منہ کے قریب لے گیـا اور ان کے ہونٹون پر اپنے ہونٹ رکھ دییۓ ان کے منہ سے تیز گرم سانس نکل رہی تھی اور ان کے ہونٹ بڑے نرم تھے سو مـیں نے ان کے نیچے والا ہونٹ اپنے ہونٹوں مـیں لیـا اور اسے چوسنے لگا۔۔ کچھ دیر ہونٹ چوسنے کے بعد مـیں نے اپنی زبان ان کے منہ مـیں ڈال دی اور ان کے منہ مـیں گھومانے لگا فوراً ہی انہون نے بھی اپنی زبان مـیرے آگے کر دی اور مـیں نے ان کے زبان کو اپنی زبان سے ٹچ کرنے لگا مزہ لینے لگا بلا شبہ ان کے زبان کا زائقہ بڑا ہی مست تھا پھر کافی دیر تک ہم ایسے ہی اپنی زبانیں لڑاتے رہے ۔۔۔ پھر اس نے اپنا منہ مـیرے منہ سے ہٹا لیـا اور بولی بس۔۔۔ لیکن مـیں کہاں بس کرنے والا تھا سو مـیں نے اس دفعہ اپنا ہاتھ ان کے بغیر آستین کے قمـیض مـیں ڈالا اور ایک دفعہ پھر ان کا مما پکڑ کر دبانے لگا اس دفعہ ان کا مما کافی سخت اور نپل پہلے سے زیـادہ اکڑے ہوۓ تھے ۔۔۔۔۔ کچھ دیر بعد مـیں نے اپنا ہاتھ وہاں سے ہٹا  دیـا اور ان کی تھائ پر رکھ دیـا مـیرا ہاتھ اپنی تھائ پر فیل کرتے ہی انہوں نے اپنی دونوں ٹانگیں تھوڑی اور کھول دیں اور اپنے چڈے چوڑے کر کے بیٹھ گئیں ۔۔ اب مـیں  اپنی انگلی ان کی چوت کی لکیر پر لے گیـا واؤ ؤؤؤؤ۔۔۔۔۔ ان کی شلوار کافی گیلی تھی اور ان کی چوت کے لبوں سے چپکی ہوئ  تھی۔۔
مـیں کافی دیر تک  اپنی انگلی ان کی چوت کی  گیلی لکیر مـیں پھیرتا رہا  اور  اس کو مزید گیلا کر دیـا  پھر مـیں نے شلوار کے اوپر سے ہی اپنی انگلی ان کی   چوت کے اندر  لے جانے کی کوشش کی لیکن شلوار گیلی ہونے کی وجہ سے انگلی چوت مـیں زیـادہ اندر تک نہ جا سکی  پھر مـیں نے اپنی انگلی وہاں سے ہٹا لی   ۔۔۔ اور اپنا ہاتھ ان کی شلوار کے اوپر لے گیـا اور پھر ان کا آزار بند کھولنے کی کوشش کرنے لگا لیکن خوش قسمتی سے ان کی شلوار مـیں آزار بند نہ تھا بلکہ آلاسٹک تھا سو مـیں نے اپنا ہاتھ ان کی شلوار مـیں ڈالا اور ان سے  اپنی ٹانگیں مزید کھولنے کو کہا یہ سُن کر انہوں نے اپنی سیٹ کے ساتھ ٹیک لگا دی اور اپنی ٹانگوں کو مزید کھول دیـا ۔ اب مـیں نے اپنی انگلی ان کی چوت کےموٹے موٹے لبوں پر پھیرنے لگا  اور پھر وہ انگلی ان کی چوت مـیں داخل کر دی ۔۔۔ اُف ان کی چوت بڑی ہی گرم اور پانی سے بھری ہوئ تھی اور ان کی چوت کا پانی بھی کافی گرم تھا اب مـیں ان کی طرف جھکا اور ان کے کان مـیں کہا ۔۔۔ مـیڈم آپ کی چوت اور اس کا پانی دونوں بہت گرم ہیں ۔۔۔۔ تو وہ مست آواز مـیں بولی ہاں مـیری چوت گرم اور اس کا پانی اُبل رہا ہے ۔۔۔ تم پلیز اپنی  انگلی تھوڑی اور آگے لے جاؤ نا ۔۔۔ اور مـیں  اپنی انگلی ان کی چوت کی گہرائ تک لے گیـا اور پھر اس کو ان کی گرم چوت مـیں  ان آؤٹ کرنے لگا ۔۔۔ ان کی  پانی سے بھری ہوئ چوت  کافی مست تھی مـیں کافی دیر تک اپنی  سنگل انگلی سے  ان کی چوت مـیں ان آؤٹ کرتا پھر وہ کہنے لگی ڈالنگ مـیرا ایک سے گزارا نہیں ہو رہا کم از کم  دو تو ڈالو نہ ۔۔۔ پھر مـیں نے ان کی گرم چوت مـیں اپنی  دو انگلیـاں ڈالیں اور ان کو چوت مـیں ہی ہلانے لگا کچھ دیر بعد ہی انہون نے مـیرا بازو مضبوطی سے پکڑا اور جھٹکے لےلے  کر چھوٹنے لگی ان کی چوت پہلے ہی پانی سے بھری ہوئ تھی اب اور بھی پانی  جمع ہونے سے  ان کی چوت مـیں  منی کا تالاب سا بن گیـا تھا پھر مـیں نے اپنی وہ انگلیـاں ان کی چوت سے باہر نکالیں اور ان کی چوت کی  منی سے لتھڑی انگلیـاں ان کے ہونٹوں پر رکھ کر پھیرنے لگا  انہوں نے فوراً اپنا منہ کھولا اور اپنی انگلیـاں منہ مـیں لے لیں اور بڑے اشتیـاق سے مـیری انگلیوں پر لگی   اپنی  چوت کی منی کو چاٹنے لگی جب مـیری انگلیـاں بلکل صاف ہو گئیں تو انہوں نے ایک دفعہ پھر دونوں انگلیوں کو اپنے منہ مـیں ڈالا اور پھر لن کی طرح چوسنے لگیں کچھ دیر چوسنے کے بعد مجھ سے بولیں مزہ آیـا ۔۔ ؟ تو مـیں نے کہا جی مـیڈم آپ مـیں تو مزہ ہی مزہ ہے اس کے ساتھ ہی مـیں نے ایک دفعہ پھر دونوں انگلیـاں ان کی چوت مـیں ڈالیں اور ان کی چوت کے پانی مـیں اچھی طرح گھومائیں جب ان کی چوت کے پانی سے مـیری انگلیـاں اچھی طرح لتھڑ گیئں تو مـیں نے وہ انگلیـاں ان کی چوت سے باہر نکالیں اور دوبارہ ان کے منہ مـیں دینے کی کوشش کی تو انہوں نے راستے مـیں ہی مـیرا ہاتھ پکڑ لیـا اور پھر مـیرا ہاتھ پکڑ کر مـیرے منہ کی طر ف لے گھیں اور بولیں ہر دفعہ مـیری منی مجھے ہی نہ چٹواؤ نا کچھ  تم خود بھی اس کا زائقہ چھکو نا ۔۔۔ اور یہ کہتے ہوے انہوں نے مـیری انگلیـاں مـیرے منہ مـیں ڈال دیں ۔۔۔۔ واؤوو۔۔۔۔۔ ان کی منی سے بھینی بھینی مست بُو آ رہی تھی
Bengali Sex Stories Oral Stories  Hindi Sex Stories  Group Stories  Cheating Stories  Girlfriend Stories   Gujarati Sex Stories  Real Sex Stories  Punjabi Sex Stories  Urdu Sex Stories  Virgin Stories  True Stories  Wife Stories  Threesome Stories  

شہوت ذادی
شہوت ذادی (دوسرا حصہ 
شہوت ذادی (تیسرا حصہ
شہوت زادی چوتھا حصہ
شہوت ذادی پانچواں حصہ
شہوت ذادی ( چھٹا حصہ 
شہوت ذادی ( ساتواں حصہ 
شہوت ذادی ( آٹھواں حصہ
شہوت ذادی ( نواں حصہ 
شہوت ذادی ( دسواں حصہ
شہوت ذادی ( آخری حصہ 
 اور پھر مـیں نے بھی اپنی انگلیوں پر لگا ہوا  ان کی چوت کا سارا پانی چاٹ کر اپنی انگلیـاں صاف کر لیں ۔۔۔ یہ دیکھ کر وہ بولی یہ ہوئ نہ بات ۔ پھر مجھ سے پوچھا کیسا لگا مـیری منی کا زائقہ تو مـیں نے کہا ایک دم مست ۔۔۔ تو وہ بھرائ ہوئ ی آواز مـیں بولی مـیری ہر چیز کا زائقہ بڑا  رِچ ہے  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔                  
                   
پھر مـیں نے ان  کا ہاتھ  پکڑا اور اپنے لن پر رکھ دیـا ۔۔۔ کیونکہ مـیرا لن بھی  کافی زیـادہ اکڑ چکا تھا اور پینٹ سے باہر آنے کو سخت  بے قرار تھا ۔۔۔۔ اس بار انہوں نے زرا بھی مزاحمت نہ کی اور پینٹ کے اوپر سے ہی  مـیرا لن پکڑ لیـا  اوراسے اپنے ہاتھ مـیں لے کر ماپنے لگی  پھر مـیری طرف جھک کر سیسے چُور نشے مـیں  بولی ۔۔۔ تمھارا لن تو کافی بڑا ہے ڈارلنگ ۔۔۔ اور مضبوط بھی ہے  اس کو پکڑ کر مزہ آ گیـا ہے   ۔۔۔  اور اس کو اپنے ہاتھ مـیں لیکر  آہستہ آہستہ دبانے لگیں اِدھر مـیں ان کے اکڑے ہوۓ نپل دبا رہا تھا اُدھر وہ مـیرا لن دبا رہی تھیں پھر اہنوں لن دباتے دباتے مـیری طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔ مـیں اسے پینٹ سے باہر نکال لُوں ؟ اور پھر خود ہی انہوں نے مـیری پینٹ کی زپ کھولی اور لن باہر نکال لیـا جیسے ہی لن چھومتا ہوا پینٹ سے باہر آیـا انہوں نے اسے پکڑ لیـا اور پھر وہ مـیرے ٹوپے کو بڑے غور سے دیکھ کر بولی ۔۔۔۔ تمھارے لن کا ہیڈ توبہت  موٹا ہے ۔۔۔۔۔۔ چھوٹی موٹی ۔۔۔۔۔ چوت کا تو یہ  بُرا حال کر دیتا ہو گا ۔۔۔۔ یہ کہا اور پھر لن کو اپنی مُٹھی مـیں کر مسلنے لگی جبکہ مـیں آنکھیں بند کیۓ ان کی  نرم ہتھیلی کا لمس اپنے لن پر محسوس کرتا رہا ۔۔ لن مسلنے کے دوران اچانک وہ مـیری طرف جھکی اور بولی ۔۔ وہ ۔۔۔وہ کوچ کا ڈرائیور کافی دیر سے مجھے اپنی  لال لال آنکھوں سے مسلسل گھور رہا ہے ان کی بات سن کر مـیں چونک گیـا اور اپنی آنکھیں کھول کر سامنے دیکھا  تو۔۔  تو واقعی ڈرائیور اپنے چھت والے شیشے کی مدد سے ہم کو گھور رہا تھا اور وہ شکل سے ہی حرامـی لگ رہا تھا
 ۔۔ یہ دیکھ کر مـیں تھوڑا گھبرا گیـا لیکن اس بات کا یـاسر کی امـی کے سامنے اظہار نہ کیـا ۔۔۔ بلکہ اُلٹا مـیں نے ان سے کہا مـیڈم آپ اتنی کیوٹ اور گریس فُل ہو کہ دنیـا کا ہر بندہ آپ پر لایئن مارنے کی کوشش کرتا ہے اسے دفعہ کریں اور مـیرے لن پر توجہ دیں مـیری بات سُن کر وہ بولی  نہیں شاہ مـیرا خیـال ہے اس نے ہماری حرکات دیکھ لیں ہیں ہمـیں تھوڑی احتیـاط کرنا ہومـیڈم  ہم نے اب تک جو بھی کیـا ہے بڑی ہی احتیـاط کے ساتھ کیـا ہے ورنہ دل تو مـیرا ابھی بھی یہ چاہ رہا ہے کہ مـیں  آپ کو گھوڑی بنا لوں اور پورا لن آپ کی چوت مـیں ڈال دوں ۔۔ مـیری بات سُن کر انہوں نے بڑی ٹھنڈی سانس بھری اور بولی دل تو مـیرا بھی یہی کر رہا ہے ۔۔۔ تو مـیں نے تھوڑا چڑ کر ان سے  کہا لن  پے چڑھے ڈرائیور جو ہو گا دیکھا جاۓ گا  آپ بس مـیرا لن پکڑکر دبائیں مـیری بات سُن کر وہ کچھ نہ بولی اور مـیرا لن اپنے نازک ہاتھوں مـیں پکڑ لیـا     اور صرف مـیرے ٹوپے پر اپنے انگھوٹھے سے مساج کرنے لگیں تو مـیں نے ان سے کہا مـیڈم جی باقی لن پر بھی نظرِ کرم کریں  اور اس پر بھی مساج کریں تو وہ بولی نہیں مجھے تمھارا ٹوپا پسند آیـا ہے اس لیۓ مـیں اپنے انگھوٹے سےصرف  اسی پر مساج کروں۔۔ یہ سن کر مـیں چُپ ہو گیـا اور ان کے مساج کا مزہ لینے لگا  کچھ دیر بعد مـیں نے ان سے کہا مـیڈم پلیز ٹوپے کو  تھوڑا چکنا  تو کر لیں تو وہ مـیری طرف دیکھ کر بولی بے فکر رہو کچھ دیر مـیں تمھارا لن خود چکنائ پھینکے گا جو مـیں اس پر مل دوں۔۔۔
 اور پھر یہی ہؤا۔۔۔ مـیرے لن نے  مزے مـیں آ کر مزی ( پری کم) کا ایک موٹا سا قطرہ چھوڑا  جسے اس نے  فوراً مـیرے ٹوپے  پر مل دیـا اور بولی کیوں ہو گیـا نا تمھارا ٹوپا چکنا اور پھر اس پر  تیز تیز مساج کرنے لگی ۔۔۔۔۔ اسی دوران لن نے ایک دو اور مزی کے قطرے بھی  چھوڑے جو انہوں نے فوراً ہی  مـیرے  ٹوپے پر مل دیۓ  اور پھر ٹوپے پر تیز تیز مساج کرنے لگیں ۔۔۔۔ آخرِ کار ان   کی کوششیں  رنگ لے آئیں اور ۔۔۔ مـیرا سارا بدن  مزے کے مارے اکڑنے لگا یہ دیکھ کر وہ جلدی سے بولی ۔۔ بس۔۔۔؟؟؟ تو مـیں نے بھی تیز تیز سانسوں مـیں بمشکل اتنا کہا ۔۔۔ بسسس۔۔۔۔س۔۔۔۔س۔ اور مـیرے چھوٹنے سے قبل ہی انہوں نے اپنی ہتھیلی آگے کی اور مـیں نے اپنا لن پکڑ کر ان کی ہتھیلی پر رکھا اور  چھوٹنا شروع کر دیـا ۔۔۔۔۔ ابھی مـیں پوری طرح ان کی ہتھیلی پر فارغ بھی نہ ہوا تھا کہ وہی ہوا جس کا خدشہ یـاسر کی امـی نے کافی دیر پہلے ظاہر کیـا تھا ۔۔۔ اس حرامـی ڈرائیور نے اچانک کوچ روک لی اور اسکی  ساری لائیٹس  آن کر دیں ۔۔۔ لائیٹس آن ہوتے ہی  یـاسر کی امـی کا رنگ فق ہو گیـا اور  وہ آہستہ سے بولی آج  تم نے مروا دیـا ظالم ۔۔۔۔۔ ان کی بات سُن کر مـیں اور بھی پریشان ہو گیـا  ۔۔۔ اور مـیرا دل اتنی زور زور سے دھڑکنے لگا کہ مجھے  لگا  کہ وہ ابھی  مـیرا سینہ توڑ کر باہر آ جاۓ گا ہم  دونوں کا رنگ بُری طرح  اُڑا ہوا تھا ادھر  ان  کی ہتھیلی پر مـیری بہت ساری منی پڑی تھی اور مـیرے لن سے ہنوز منی کے قطرے نکل رہے تھے ۔۔۔۔  اور پھر یـاسر کی امـی نے مـیری اور مـیں نے ان کی طرف دیکھا۔۔۔ اور۔۔۔۔۔۔۔۔ اور۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
. انکل yum story . انکل yum story : انکل yum story




[یـاسر ۔۔۔۔۔۔۔ وہ ۔۔۔ اور ۔۔۔ مـیں (چوتھا حصہ) | God Of Love ... انکل yum story]

نویسنده و منبع | تاریخ انتشار: Thu, 26 Jul 2018 08:52:00 +0000